
ایک گھنے جنگل میں ایک چھوٹا سا خرگوش رہتا تھا جس کا نام تھا مٹو۔ مٹو بہت پیارا اور ذہین تو تھا، لیکن اس میں اکثر ہمت کی کمی ہوتی تھی۔ جب بھی کوئی مشکل کام سامنے آتا، وہ گھبرا جاتا۔
ایک دن جنگل کے بادشاہ شیر نے تمام جانوروں کو اکٹھا کیا اور اعلان کیا:
"کل جنگل کی دوڑ ہوگی! جو بھی پہاڑ کی چوٹی تک سب سے پہلے پہنچے گا، اسے شہد کا ایک بڑا ڈبہ انعام میں ملے گا!”
تمام جانوروں نے تیاری شروع کر دی۔ مٹو نے بھی دوڑ میں شامل ہونے کا سوچا، لیکن پھر اس کے دل میں خیال آیا:
"میں تو چھوٹا سا خرگوش ہوں، بڑے جانوروں کے آگے کیسے جیت سکتا ہوں؟”
رات کو مٹو کی امی نے اسے سمجھایا:
"بیٹا، ہار جیت سے زیادہ اہم ہمت ہے۔ تم پورا زور لگاؤ، باقی قسمت پر چھوڑ دو۔”
صبح دوڑ شروع ہوئی۔ ہرن، زیبرا اور بندر تیز دوڑنے لگے۔ مٹو پیچھے رہ گیا، لیکن اس نے ہمت نہ ہاری۔ اچانک راستے میں اس نے دیکھا کہ ایک چھوٹا پرندہ گھاس میں پھنس گیا ہے۔ سب جانور آگے بھاگ گئے، لیکن مٹو رک گیا۔ اس نے پرندے کو احتیاط سے آزاد کیا۔
پرندہ بولا: "شکریہ مٹو! تم نے میری مدد کی، اب میں تمہاری مدد کروں گا۔”
یہ کہہ کر پرندے نے اپنے پروں سے مٹو کے سر پر ایک چمکتی ہوئی پتی رکھ دی۔ عجیب بات یہ تھی کہ جب یہ پتی مٹو کے سر پر آئی، اس کے پیروں میں نئی طاقت آ گئی!
مٹو نے تیز دوڑنا شروع کیا اور آخرکار وہ پہاڑ کی چوٹی پر پہلے پہنچ گیا! سب جانور حیران رہ گئے۔ بادشاہ شیر نے مٹو کو انعام دیتے ہوئے کہا:
"تم نے نہ صرف دوڑ جیتی، بلکہ تم نے مہربانی کا سبق بھی سکھایا!”
اس دن مٹو نے سیکھا:
✨ "ہمت اور مہربانی ہمیشہ جیت لاتی ہے!” ✨
کہانی کا سبق:
بچو! زندگی میں کبھی ہمت نہ ہارنا۔ چھوٹے بڑے کاموں میں پورا جتن کرنا اور دوسروں کی مدد کرنا ہی اصل کامیابی ہے۔