
اسلام آباد (جیو ہزارہ ویب)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی پارٹی قیادت کو واضح ہدایت دی ہے کہ وہ 10 محرم الحرام کے اختتام کے فوراً بعد حکومت مخالف موثر اور منظم احتجاجی تحریک کا آغاز کریں۔ یہ پیغام ان کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران سنایا
علیمہ خان نے مزید بتایا کہ عمران خان کو جیل میں سخت پابندیوں کا سامنا ہے: ان سے صرف 15 منٹ ملاقات کی اجازت، وکلا کو باقاعدہ ملاقاتوں سے روکا گیا، اور بنیادی حقوق جیسے کتابوں کی فراہمی اور طبی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے
انی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے موجودہ نظام کو “غلامی کا نظام” قرار دیا ہے، جہاں عوامی ووٹ اور جمہوری آواز دبائی جا رہی ہے۔ انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کی شدید تنقید کی اور خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہاتو وہ “بادشاہت” کا راستہ اختیار کرنا بہتر سمجھتے ہیں
علیمہ کے مطابق عمران خان نے پارٹی سے کہا ہے کہ احتجاجی لائحہ عمل سلمان اکرم راجہ کو منتقل کیا جا چکا ہے، اور محرم کے بعد تمام تیاری مکمل کی جائے۔ مزید یہ کہ پنجاب اسمبلی میں مزاحمت کرنے والے اراکین کی ان کی تعریف کی گئی اور کہا گیا کہ ممبران اسمبلی کے باہر “اپنی اسمبلی” لگائی جائے اگر اندر مشکلات آئیں ۔
صحافتی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے پاس 26 ایسے ممبر ہیں جن پر پابندیاں عائد ہیں، جنہیں منظم احتجاج کے لیے متحرک کیا جائے گا ۔ اس تحریک کا مقصد نظام میں تبدیلی لانا، ووٹ کے تقدس کی بحالی اور عدلیہ کے آزادانہ کردار کو برقرار رکھنا ہے