
بیجنگ (نیوز ویب) — چین نے طب کی دنیا میں ایک حیران کن پیش رفت کرتے ہوئے ایسا جدید دماغ-ریڑھ کی ہڈی امپلانٹ متعارف کرایا ہے، جو مفلوج افراد کو صرف 24 گھنٹوں کے اندر دوبارہ چلنے کے قابل بنا دیتا ہے۔ یہ انقلابی امپلانٹ انسانی دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے درمیان براہِ راست سگنلز کی منتقلی کو ممکن بناتا ہے، جس کے ذریعے اعصابی نظام کے منقطع رابطے بحال ہو جاتے ہیں۔
چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ابتدائی انسانی تجربات انتہائی کامیاب رہے ہیں۔ تجرباتی مریضوں نے امپلانٹ لگوانے کے بعد اگلے ہی دن نہ صرف اپنے جسم کو حرکت دی بلکہ کھڑے ہونے اور محدود حد تک چلنے کی صلاحیت بھی حاصل کر لی۔
امپلانٹ میں جدید ترین نیورل انٹرفیس ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، جو دماغی احکامات کو فوری طور پر ریڑھ کی ہڈی تک منتقل کرتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی خاص طور پر اُن افراد کے لیے تیار کی گئی ہے جو حاد یا دائمی فالج کا شکار ہیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ کامیابی صرف چین کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک نئی امید ہے۔ اگر یہ امپلانٹ عالمی سطح پر کامیاب قرار پایا، تو لاکھوں معذور افراد کی زندگی میں انقلابی تبدیلی آ سکتی ہے۔
نتائج اور مستقبل کی توقعات:
مریضوں نے 24 گھنٹوں کے اندر خود کو حرکت دیتے ہوئے رپورٹ کیا طویل مدتی بحالی میں مزید بہتری کی امید عالمی ادارہ صحت اور سائنسی ادارے اس تحقیق میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں