
ایبٹ آباد کے سرکاری ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں مبینہ غفلت یا لاپرواہی کا سنگین واقعہ پیش آیا ہے، جہاں نوزائیدہ بیٹے کی جگہ ایک بچی والدین کے حوالے کر دی گئی۔ اس واقعے کے بعد متاثرہ خاندان سراپا احتجاج بن گیا ہے۔
حویلیاں کے علاقے مساح گوجری کے رہائشی چن زیب ولد گلزار نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے اپنی اہلیہ سبیلہ کو گزشتہ روز زچگی کے لیے ایوب ہسپتال میں داخل کرایا تھا۔ رات تقریباً 9 بجے ڈاکٹروں نے بیٹے کی پیدائش کی خوشخبری دی، اور اگلی صبح خواتین نے نرسری میں جا کر نومولود کا پیمپر بھی تبدیل کیا۔
تاہم، چن زیب کے مطابق صبح 10 بجے جب وہ دوبارہ نرسری پہنچے تو وہاں ان کے بیٹے کے بجائے ایک بچی موجود تھی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسپتال کے عملے نے یا تو غفلت برتی یا جان بوجھ کر ان کے بیٹے کی جگہ بچی دے دی ہے۔
چن زیب نے اسپتال انتظامیہ سے فوری نوٹس لینے اور اپنے بیٹے کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ واقعے کے بعد ہسپتال میں سیکیورٹی اور عملے کی نگرانی کے حوالے سے بھی کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔