
ایبٹ آباد( قادر بخش سے) بزمِ علم و فن پاکستان کے زیرِ اہتمام معروف شاعر، دانشور میجر (ر) امان اللہ خان امان کے دو شعری مجموعوں "احوالِ واقعی” اور "صدا کر چلے” پر ایک پُروقار تقریبِ تحسین کا انعقاد کیا گیا۔ اس علمی و ادبی محفل کی صدارت ممتاز سماجی شخصیت محمد اقبال قریشی نے کی۔تقریب میں ہزارہ کے نامور شعراء اور ادباء بشمول امتیاز الحق امتیاز، احمد حسین مجاہد، سید ماجد شاہ، مخمد حنیف ،واحد سراج اور پروفیسر عامر سہیل نے شرکت کی اور میجر امان کے شعری مجموعوں پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے مجموعوں کو فکری، روحانی اور فنی سطح پر ایک اہم اضافہ قرار دیا۔اس موقع پر علمی و ادبی حلقوں سے وابستہ شخصیات، سرکاری و نجی اداروں کے افسران اور طلباء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔مہمانِ خصوصی میجر (ر) امان اللہ خان امان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری کامیابی انفرادی نہیں، بلکہ اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ ہوتی ہے۔ میں نے جو کچھ سیکھا، اپنے اساتذہ، دوستوں اور اردگرد کے علمی ماحول سے سیکھا۔ میری شاعری میرے تجربات اور احساسات کا نچوڑ ہے۔انہوں نے تقریب کے شایانِ شان انعقاد اور شرکاء کی شرکت پر دلی شکریہ ادا کیا اور اپنے کلام سے حاضرین کو محظوظ بھی کیا۔صدر بزم علم و فن پاکستان واحد سراج نے کہا کہ میجر امان اللہ خان امان ایک ہمہ جہت، خداداد صلاحیتوں کی حامل شخصیت ہیں۔ ان کی شاعری ان کے درویشانہ مزاج، خلوص اور فکری بصیرت کا مظہر ہے۔ ان کے اشعار دل و دماغ کو جلا بخشتے ہیں۔انہوں نے تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ایسی تقریبات کے تسلسل پر زور دیا۔تقریب کے اختتام پر صدرِ محفل محمد اقبال قریشی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ شعر و ادب سے میرا تعلق دیرینہ ہے۔ یورپ میں کتاب بینی کو جو مقام حاصل ہے، وہ پاکستان میں مفقود ہے۔ تاہم ایسی تقریبات ایک مثبت قدم ہیں اور بزم علم و فن پاکستان اس ضمن میں قابلِ ستائش کردار ادا کر رہی ہے۔”انہوں نے میجر امان اللہ خان امان کو دونوں شعری مجموعوں کی اشاعت پر مبارک باد دی اور واحد سراج کی علمی، ادبی اور فکری خدمات کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔