
کیلیفورنیا (نیوز ویب) — ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ٹیسلا کی مکمل خودکار (self-driving) گاڑی پہلی بار بغیر کسی انسانی ڈرائیور کے خود بخود خریدار کے پتے پر پہنچ گئی۔ یہ تجربہ امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں کیا گیا جہاں نئی ٹیسلا ماڈل S گاڑی نے 12 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے خریدار کے گیراج میں پارکنگ کی۔
ٹیسلا کمپنی نے اس کارنامے کو مصنوعی ذہانت، سینسرز، GPS نیویگیشن، اور Full Self Driving (FSD) سسٹم کی بدولت ممکن بنایا۔ گاڑی نے دورانِ سفر نہ صرف ٹریفک سگنلز کو پہچانا بلکہ پیدل چلنے والوں اور دیگر گاڑیوں سے بھی خود کو محفوظ رکھا۔
اہم نکات:
گاڑی میں کوئی انسانی ڈرائیور موجود نہیں تھا۔ سفر کے دوران گاڑی نے خودکار لین چینج، موڑ کاٹنا، اور پارکنگ کا عمل مکمل خود سرانجام دیا۔ یہ تجربہ مستقبل میں “کار آن ڈیمانڈ” سروس کی طرف اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
ٹیسلا کے CEO ایلون مسک نے اس موقع پر سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
“یہ انسانیت کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ مستقبل اب صرف خواب نہیں، حقیقت ہے۔”
عوامی اور ماہرین کا ردِ عمل:
ماہرین نے اسے خودکار گاڑیوں کی صنعت میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔ تاہم کچھ حلقوں نے سیکیورٹی، انشورنس، اور ٹریفک ضوابط سے متعلق خدشات کا اظہار بھی کیا ہے