
ایبٹ آباد (ویب ڈیسک) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ایبٹ آباد کے صدر عمران یونس تنولی اور سیکرٹری اسد خان جدون ایڈووکیٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے حالیہ ٹیکسوں میں اضافے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ان اقدامات کو غریب اور متوسط طبقے کی معاشی بہبود پر براہ راست حملہ قرار دیا۔
بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ موٹروے ٹول ٹیکس میں نمایاں اضافہ اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (SNGPL) کے صارفین پر 50 فیصد مقررہ ٹیکس کا نفاذ ناقابل برداشت بوجھ ہے۔ وکلا برادری کے مطابق یہ اقدامات مہنگائی میں مزید اضافہ کریں گے اور عام آدمی کا جینا دوبھر کر دیں گے جو پہلے ہی شدید معاشی مشکلات سے دوچار ہے۔
قانونی برادری نے حکومتی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بامعنی مالیاتی اصلاحات متعارف کرانے کے بجائے عوام کی جیبوں سے زیادہ سے زیادہ محصولات وصول کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔ صدر بار نے کہا کہ:
“حکومت کا پہلا اور واحد حل شہریوں کی جیبیں خالی کرنا لگتا ہے۔ اصل حل عوام کو مزید غریب کرنے میں نہیں بلکہ حکومت کے دیوہیکل سائز اور مراعات میں کمی لانے میں ہے۔”
ایسوسی ایشن نے خبردار کیا کہ عوامی غصہ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اگر حکومت نے فوری طور پر ان “سنگدل اور بے معنی ٹیکسوں” کو واپس نہ لیا تو عوام اپنے جمہوری حق کے تحت سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے۔
سیکرٹری بار اسد خان جدون ایڈووکیٹ نے بیان کے اختتام پر کہا کہ:
“اب وقت آگیا ہے کہ حکومت اپنی شاہانہ مراعات اور فضول اخراجات میں کمی کرے۔ عوام مزید ٹیکسوں کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے، ورنہ انہیں احتجاج کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا۔