
راکھ ہونے سے پہلے چہروں پر مسکراہٹیں۔۔۔۔۔پرتیق جوشی لندن میں چھ سال سے رہ رہے تھے۔ ایک سافٹ ویئر پروفیشنل کے طور پر، انہوں نے طویل عرصے سے اپنی بیوی اور تین چھوٹے بچوں، جو ہندوستان میں ہی تھے، کے لیے بیرون ملک زندگی بنانے کا خواب دیکھا تھا۔سالوں کے انتظار اور ضروری کلیئرنس ملنے کے بعد، وہ خواب آخر کار پورا ہونے والا تھا۔ صرف دو دن پہلے، ان کی اہلیہ، ڈاکٹر کومل ویاس، جو ادے پور کی ایک معروف ڈاکٹر ہیں، نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سامان بندھا ہوا تھا، الوداع کہے جا چکے تھے، اور مستقبل ان کی پہنچ میں تھا۔آج صبح، پانچ افراد پر مشتمل یہ خاندان، امید اور جوش سے بھرا ہوا، ایئر انڈیا کی پرواز 171 پر لندن کے لیے سوار ہوا۔ انہوں نے ایک سیلفی لی۔ رشتہ داروں کو بھیجی۔ ایک نئی زندگی کی طرف ایک طرفہ سفر۔ لیکن وہ کبھی وہاں نہیں پہنچے۔ طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔ کوئی زندہ نہیں بچا۔پلک جھپکتے ہی، زندگی بھر کے خواب راکھ ہو گئے۔ ایک سفاک یاد دہانی کہ زندگی خوفناک حد تک نازک ہے۔ ہر وہ چیز جو آپ بناتے ہیں، ہر وہ چیز جس کی آپ امید کرتے ہیں، ہر وہ چیز جس سے آپ محبت کرتے ہیں، یہ سب ایک دھاگے سے بندھا ہوا ہے۔ لہذا، جب تک آپ کر سکتے ہیں، جیئیں، محبت کریں، اور خوشی کے لیے کل کا انتظار نہ کریں۔