
ایبٹ آباد (ویب ڈیسک ) ایبٹ آباد کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ایمرجنسی میں ڈاکٹروں، سٹور مالکان اور فارما کمپنیوں کی ملی بھگت سے مریضوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق مریضوں کو غیر ضروری انجکشن اور مہنگی ادویات تجویز کی جا رہی ہیں، جبکہ بیشتر صورتوں میں بیماری کچھ اور ہوتی ہے اور علاج کے نام پر دوائیاں کسی اور مرض کی لکھ دی جاتی ہیں۔


شہریوں کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی میں اکثر مریضوں کو ایک ہی دن میں ایک ہی قسم کے انجکشن اور دوائیاں دی جاتی ہیں، جو کہ ہر مرض کا علاج ظاہر کی جاتی ہیں۔ ٹی ٹی انجکشن جیسی بنیادی سہولت بھی مریضوں کو دستیاب نہیں جبکہ معدے کے مہنگے انجکشن اور طاقت کی قیمتی ادویات لکھ کر بعض ڈاکٹر مالی فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔

اس صورتِ حال کے باعث آئے روز اموات میں اضافہ ہو رہا ہے اور عوام سراپا احتجاج ہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ اور ضلعی حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔

عوام نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایسے عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے تاکہ مریضوں کی زندگیاں محفوظ بنائی جا سکیں اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں شفاف علاج کو یقینی بنایا جا سکے۔
